وہ ریت کے نام اب تو مٹنے کو ہیں
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiوہ ریت کے نام اب تو مٹنے کو ہیں
کچھ لوگ اس جہاں سے کٹنے کو ہیں
ہم نے تو ایک شوق کی دنیا بسا رکھی ہے
وہاں دیکھو فرقوں میں آدمی بٹنے کو ہیں
اب تک تو رخ سے پردہ ہی نہیں ہٹا
مگر امکاں ہے کہ طوفان اُٹھنے کو ہیں
دنیا کی خارج رسمیں بھی اپناکر دیکھیں
کہ اب تو اور بھی مذھب نکلنے کو ہیں
کہیں دوستی سے منسوخ یہ عالم بستے رہے
کہیں خون کے رشتے تو سمجھنے کو ہیں
ہم نے اپنے فرقت کہاں کی ہے
لیکن یہ دکھ سکھ کے لمحے گننے تو ہیں
More Love / Romantic Poetry






