وہ ملا کرتی تھی ہر شب
Poet: Saeed Akhter Rahi By: Saeed Akhter Rahi, karachiپہلے ملتی تھی جو بے وفا نہیں ملتی
شائد ہے وہ اس قدر خفا نہیں ملتی
ممکن ہے کہ نابینا کو یہ بھی خبر نہیں
لب دریا کبھی پانی کی صدا نہیں ملتی
اب کیا کہوں میں قصہ بے وفائی کا
میرے کتھا سے اس کی کتھا نہیں ملتی
باتوں کی تیری خوشبو ہوا لے اڑی کہاں؟
پوچھوں گا مگر باد صبا نہیں ملتی
ایماں مجھے روکے وہ جوانی نہیں رہی
کافر مجھے کھینچے وہ ادا نہیں ملتی
More Love / Romantic Poetry







