وہ ملنے سے گھبرا جاتا ہے
اپتا پتہ بھی چھپا جاتا ہے
کرتا ہے وہ ہم سے پیار کی باتیں
پوچھنے پر نام تک چھپا جاتا ہے
وعدہ ملنے کا دن کو کرتا ہے
انتظار میں روشنی کو چھپا جاتا ہے
ملتا نہیں اس کا پتہ شہر کے لوگوں سے
جاتے ہوے اپنا عکس چھپا جاتا ہے
لگتا نہیں جی اس کے بغیر اب ہمارا
وہ خود کو ہمارے دل میں چھپا جاتا ہے