آپ کا جب جی چاہے ہمیں آزمائیے
مگر ایک بار اپنا دیدار تو کرائیے
میرے دل کو اپنا ہی گھر سمجھئیے
آپ کا جب جی چاہئے آئیے جائیے
کئی سالوں سےآپ کے دیوانےہیں
ہمیں دیکھ کر تو یوں نا شرمائیے
آپ کی مسکراہٹ بڑی جان لیوا ہے
ہم جاں بلب ہیں آخری بار مسکرائیے
اصغر سے گر ملنے کا ارادہ نہیں ہے
تو ابھی میرےدل سےبوریا بستر اٹھائیے