پاؤں میں ہے حالات کی زنجیر پرانی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi

پاؤں میں ہے حالات کی زنجیر پرانی
آنکھوں میں لیے پھرتی ہوں تصویر پرانی

ہر لفظ میں پنہاں ہے ترے پیار کا قصہ
دیکھی ہے ترے ہاتھ کی تحریر پرانی

ملتی ہے مجھے روز سزا اپنی انا کی
ویسے تو محبت میں ہے تقصیر پرانی

اب تک ہے ترے لمس کا احساس مری جاں
ہوتی ہے کہاں وصل کی تاثیر پرانی

یہ شام ترے ہجر کی یہ شوق کا عالم
یہ میری جوانی کی ہے جاگیر پرانی

دشمن کے مقابل میں کھڑی ہوتی ہوں وشمہ
ہاتھوں میں لئے عہد کی شمشیر پرانی

Rate it:
Views: 334
01 Jun, 2023
More Love / Romantic Poetry