میرے جہان کو دھواں کہو سراب کہو ہاں میری آرزوؤں کو فقط گلاب کہو چھپا رکھا ہے تمہیں پیار کی پناہ گاہ میں اب اس پناہ کو آنسو کہو یا خواب کہو