پیاس آنکھوں کی بڑھائیں آنکھیں

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

پیاس آنکھوں کی بڑھائیں آنکھیں
چین اک پل بھی نا پائیں آنکھیں

میری چاہت کے جو منکر ٹھہرے
ان سے کہہ دو نا دکھائیں آنکھیں

یہ بھی بتلاؤ کے جاناں کب تک
تیری راہوں میں بچھائیں آنکھیں

ایک پل کےلیۓ ہنسنا دے کر
عمر بھر کو ہی رلائیں آنکھیں

دھوکا دیتی ہیں ہمیشہ باقرؔ
بھول کر بھی نا ملائیں آنکھیں

Rate it:
Views: 525
07 Jun, 2015