اپنی نظروں کا سلام بھیج دے
کوئی پیارا سا پیغام بھیج دے
جو دل کے تاروں کو چھو لے
مجھے ایسا کوئی کلام بھیج دے
کئی دنوں سے آس لگائے بیٹھا ہوں
کچھ نا کچھ تو میرے نام بھیج دے
تیری جدائی میں بہت غم سہے ہیں
اب خوشیوں کی کوئی شام بھیج دے
اپنی جان سے بڑھ کر چاہا ہے تجھے
اصغر کی چاہت کا کچھ تو انعام بھیج دے