چار دن کا جو سلسلہ تھا
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillتیرے میرے درمیان ساقی یہ چار دن کا جو سلسلہ تھا
 نہیں خبر وہ غبار راہ تھا فریب منزل یا مرحلہ تھا
 
 کسے خبر تھی کہ تیری محفل سے ہم کو جانا پڑے گا اک دن
 ابھی جو سوچوں تو ایسے لگتا ہے سارا قصہ ہی خواب سا تھا
 
 نا بازیابی فریب بن کر حسین خوابوں میں ڈھل رہی تھی
 پلٹ کے دیکھا تو درمیاں میں ہزار صدیوں کا فاصلہ تھا
 
 یہ تپتے صحرا میں چار سو جو ہیں پھول پھیلے تو کیسی حیرت
 کبھی فروغ شب ہجر میں میرا اک آنسو یہاں گرا تھا
More Love / Romantic Poetry






