چاند چہرہ اداس سی آنکھیں
آخر ہم انسان ہیں کہاں کو جائیں
ہم روٹھ جائیں وہ آنسو بہائیں
وہ ناراض تو ہم بجھ سے جائیں
وہ مسکرائےتو دنیا گل سے گلزار بن جائے
جانےاب کیوں دل کرتا ہے اس بار ہم دل ہار ہی جائیں
وہ اک بار ہو ناراض ہم سو بارمنائیں
وہ مانگتا ہے دعا ہمیشہ کے لیے ہمارے ہو جائیں
دل ہے اب ایسا اس کا ہم سایہ بن جائیں
خان چلو اس کے واری صدقے جائیں