چلو روٹھو تم مجھ سے میں تم کو مناتا ہوں
تم اظہار وفا کرو میں اسے آگے بڑھاتا ہوں
بہت دن ہو گئے تاروں سے باتیں کرتے
تم گاؤ کوئی گیت نیا میں تم پے غزل گینگناتا ہوں
ابھی تو ہے آغاز سفر اور جذبات ھیں مدھم سے
چلو اب مان جاؤ میں تم سے روٹھ جاتا ہوں
مجھے تھام لو اپنی بانہوں میں اور کوئی ضد نئ کر دو
چلو تھامو تم میرا ہاتھ میں واپس لوٹ آتا ہوں
اور بھی ہیں بہت سے آزمانے کے ہنر باقی
رکھو تم سینے پے سر میں تمھیں دھڑکنیں سناتا ہوں
بہت وقت ہوا خاموش محبت کو نبھاتے ہوے اعجاز
مجھے تم سے محبت ہے میں کہنا بھول جاتا ہوں