کیا ہے جو پیار تو چھپاتے کیوں ہو
محفل میں میرا نام دُہراتے کیوں ہو
جل رہے ہو میرے پیار کی بھٹی میں
پھر ہجر کا درد چھپاتے کیوں ہو
خوابوں میں بھی اگر اقرار نہیں
تو خوابوں میں پھر آتے کیوں ہو
نظریں ملا کے شرما جاتے ہو تو
نظریں ہم سے ملاتے ہی کیوں ہو
مان لو! کہ دل ہمیں دے بیھٹے ہو
آگ کو اب برف بتاتے کیوں ہو
چلو کہہ دو تمہیں ہم سے پیار نہیں
یہ کہنے سے پھر گھبراتے کیوں ہو