Add Poetry

چپ کی دیواریں گرا دو، کچھ صدا پیدا کرو

Poet: عدیل الرحمان سیر By: عدیل الرحمان سیر, Sargodha

چپ کی دیواریں گرا دو، کچھ صدا پیدا کرو
خامشی میں بھی کوئی صورتِ وفا پیدا کرو

دل کی بستی ویران ہے اُس کے بغیر
یاد کی مٹی سے اب نقشِ دعا پیدا کرو

چاندنی میں اُس کی آہٹ گونجتی ہے رات بھر
تم تصور سے کوئی شامِ صبا پیدا کرو

رات کٹتی ہے فقط سانسوں کے خالی شور میں
تم مرے لہجے سے اک دردِ نیا پیدا کرو

حیرت ہے تمہارے اس انداز گفتگو پر
لب و لہجے میں اب عکسِ حیا پیدا کرو

پھول سے لفظوں میں اب خوشبو نہیں رہی
اس فضا میں تم کوئی نیا جذبہ پیدا کرو

عمر کاٹی ہے جو درد میں مبتلا ہو کر سائر
اُس نگاہِ درد سے جینے کی کوئی ادا پیدا کرو

Rate it:
Views: 24
21 Jun, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets