کاش خوشی خوشی میں بھلا دوں تم کو
دل کے پنجرے کو کھول کر اڑا دوں تم کو
تم خود ہی لوٹ آؤ گے میرے در پر جاناں
دل کی حالت اگر کھول کر بتا دوں تم کو
کتنے غم مل جائیں گے چاروں جانب
غم دل سے فقط اگر بھلا دوں تم کو
یہ سوچ کر دل نہ جلایا میں نے
بے احتیاطی سے کہیں اس میں نہ جلا دوں تم کو
جی چاہتا ہے دنیا سے الگ سا ہو کر
غم دنیا میں بھی غم دل سا سجا دوں تم کو