کبھی تو یاد آئیں گی
تمہیں بِیتی ہوئی باتیں
جنہیں تم بھول بیٹھے ہو
وہ باتیں جن کو سن کر تم
ہمیشہ مسکراتے تھے
تمہاری مسکراہٹ پر
صدا یہ دِل سے آتی تھی
سدا قائم رہے یہ دلکشی
دلکش تبسم کی
کہ جس کو دیکھ کر
یہ دِل ہمارا مسکراتا تھا
تمہارے مسکرانے پر
زندگی مسکراتی تھی
میری ویران آنکھوں میں
ستارے جگمگاتے تھے
تمہیں بھی یاد ہوں شاید
وہی بِیتی ہوئی باتیں
جنہیں تم بھول بیٹھے ہو
مگر اب تک ہمارا دِل
ہمیں بہلائے جاتا ہے
یہی دہرائے جاتا ہے
کبھی تو یاد آئیں گی
تمہیں بِیتی ہوئی باتیں
جنہیں تم بھول بیٹھے ہو