سنو یہ جو ہجر کی کٹار ہے
بڑی تیز اس کی دھار ہے
یہ کلیجہ کاٹے جارہی ہے
زیست کو دور لئے جارہی ہے
ان نینوں میں اب ہر وقت برسات ہے
چاروں طرف اماوس کی سیاه رات ہے
سہج کر بهی رکھوں ہر ایک قدم
پهر بھی جدائی کی ہی بات ہے
ہر سایہ لرزابراندام ہے
ہر طرف ایک ہی پکار ہے
ایہ تو ہجر کی کٹار ہے