کچھ دیر رہنے دو
Poet: Imran Raza By: Syed Imran Raza, sargodhaسحر کے خواب کا مجھ پر اثر کچھ دیر رہنے دو
 کسی کے حال کی مجھ کو خبر کچھ دیر رہنے دو
 
 جڑے ہیں ان سے نادیدہ پرانے بام و دروازے 
 نئے شہروں میں یہ ویران گھر کچھ دیر رہنے دو
 
 کہیں گزرے ہوئے ایام پھر واپس نہ آجائیں
 دل بے خوف میں اس کا خطر کچھ دیر رہنے دو
 
 صبا کس رنگ سے باغوں میں چلتی سیر کرتی ہے
 اسے اس اپنی دھن میں بے خبر کچھ دیر رہنے دو
 
 منیر اس عالم روشن میں رہنا اور خوش رہنا
 ابھی اس دن سے آگے کا سفر کچھ دیر رہنے دو
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 