کھلتے گلوں نے شب بھر تیری نذر اتاری تیری اک جھلک ہے دل کے سب موسموں پہ بھاری دیکھا تجھے تو تتلی بے ساختہ پکاری کیا بات ہے تمہاری ۔ کیا بات ہے تمہاری