گلہ کیا کرتے ہو ہمارے نہ ملنے کا
ہم آوارہ لوگ ہیں ہمارا کوئی ٹھکانہ نہیں
تیری یہ بات بھی جھوٹ ہی نکلی
کہ میرے سوا تیرا کوئی دیوانہ نہیں
ہم سچے عاشق ہیں تیرے تجھے کیا خبر
غلطی سے بھی تو ہمیں آزمانا نہیں
اچھا نہیں لگا ملنے کا یہ انداز تیرا
چھوڑ کے جانے کا یہ تو کوئی بہانا نہیں
چاہے بھلا دینا محبت کی سب یادیں
پر اک احسان کرنا، ہمیں تو بھلانا نہیں