ہائے میں مر گئی
اف
میں تو مرہی جاتی
جب بھی کہتی ہوں ھنس ھنس کر
خوش کلامی سے اٹھلا کے لہرا لہرا کے
تو
کوئی ایسا بھی دنیا میں ھے
جو دل پہ ھاتھ رکھتا ھے
لاڈ سے محبت سے
بٹھا کر پاس جتا کر آس
محبت کی سبھی رسموں کو نبھاتا ھے
جدا نہ ھونے کی سبھی قسموں کو بتاتا ھے
سینچ کر نس نس میں
شوخ پن کی کلیوں کو
تھام کر ھاتھ کسی کھوئے ھوئے بچے کی مانند
زیرءلب مسکراتے ھوئے
پیشانی کو کھجاتے ھوئے
صرف
اتنا ھی کہتا ھے
بس بھی کرو
یہ ظلم نہ دھرو :P
خاب کو حقیقت کر جاؤ
سنو
اب مر بھی جاؤ