ہاں تمیہں خبر نہیں ہے آج

Poet: Abdul Qahir Hassaan By: Abdul Qahir Hassaan, stockholm

 ہاں تمہیں خبر نہیں ہے آج
میرے دل کے دریچے کے پآ س بیٹھا تھا
اس کے آنکھوں سے چھلکے ہوے اشکوں سے میں
میں جو یوں بھیگتا رہتا تھا غمزدہ رہتا
آج میں اپنے ہوش کھو بیٹھا
کہ اس کی بھولی ہوئی صورت میں کیوں؟
کتنے دفن شرارے ہیں آج
تیری امید سرابو کی مانند
دور سے دریا کا گماں کرتا ہوں
ساتھ او بیٹھنے والے تیری سانسوں کی قسم
اب بھی پندار محبت کا بھرم رکھتا ہوں
میں نے عمر سے چاہا ہے تمہیں
ہاں تمہیں خبر نہیں ہے آج

Rate it:
Views: 456
21 Jan, 2013