ہر عداوت پے محبت کو سجا کر ملنا رسم دنیا ہے حقیقت کو چھپا کر ملنا جس کا کردار ہے ستاروں کی طرح روشن کتنا دشوار ہے اُس شخص کو جا کر ملنا تم محبت کو بھی فریب سمجھتے ہو فراز اُس کی عادت ہے جب بھی ملنا نگاہوں کو جھکا کر ملنا