ہم دونوں کے پیار کا اتنا ساہے افسانہ
میں سلطان وہ میری رضیہ سلطانہ
چار آنکھ والی سےجب آنھکیں چھ ہوہیں
کہیں پہ تھیں نگاہیں کہیں پہ تھا نشانہ
ہرشام کسی دوست کےگھرکھاناکھاکر
کہتاہوں“آج آپ کےگھرلکھاتھاآب ودانہ“
ان آنکھوں میں ڈوبے اک عمر گزری
وہ آنکھیں تھی یا کوئی جیل خانہ
اصغر کی زندگی گزررہی ہے شاہانہ
چٹنی اور چپس کھا لیتا ہوں روزانہ