یہ بار غم بھی اٹھایا نہیں بہت دن سے

Poet: اظہر اقبال By: محمد رضوان, Lahore

یہ بار غم بھی اٹھایا نہیں بہت دن سے
کہ اس نے ہم کو رلایا نہیں بہت دن سے

چلو کہ خاک اڑائیں چلو شراب پئیں
کسی کا ہجر منایا نہیں بہت دن سے

یہ کیفیت ہے میری جان اب تجھے کھو کر
کہ ہم نے خود کو بھی پایا نہیں بہت دن سے

ہر ایک شخص یہاں محو خواب لگتا ہے
کسی نے ہم کو جگایا نہیں بہت دن سے

یہ خوف ہے کہ رگوں میں لہو نہ جم جائے
تمہیں گلے سے لگایا نہیں بہت دن سے

Rate it:
Views: 408
20 Jul, 2022