یہ بار غم بھی اٹھایا نہیں بہت دن سے
Poet: اظہر اقبال By: محمد رضوان, Lahoreیہ بار غم بھی اٹھایا نہیں بہت دن سے
کہ اس نے ہم کو رلایا نہیں بہت دن سے
چلو کہ خاک اڑائیں چلو شراب پئیں
کسی کا ہجر منایا نہیں بہت دن سے
یہ کیفیت ہے میری جان اب تجھے کھو کر
کہ ہم نے خود کو بھی پایا نہیں بہت دن سے
ہر ایک شخص یہاں محو خواب لگتا ہے
کسی نے ہم کو جگایا نہیں بہت دن سے
یہ خوف ہے کہ رگوں میں لہو نہ جم جائے
تمہیں گلے سے لگایا نہیں بہت دن سے
More Love / Romantic Poetry






