یہ دنیا دشتِ ویراں ہے بنا تیرے میرے ہمدم
جو آے خزاں سی ویرانی بن کے بہار تم آنا
یہاں قدم قدم پر ہیں پہرے ہجر دغا وحشت کے
جو رخ ہو میری طرف اِنکا بن کے ڈھال تم آنا
یہاں سنا ہے لوگ غم میں کلام چھوڑ دیتے ہیں
جو اتریں خاموشیاں مجھ پر بن کے آواز تم آنا
یہاں جو صنفِ نازک ہےخوابوں میں ہےکھوئی رہتی
جو دیکھوں خواب میں کوئی بن کے تعبیر تم آنا