Add Poetry

کچھ دام چاہئے نہ ہی نذرانہ چاہئے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

کچھ دام چاہئے نہ ہی نذرانہ چاہئے
اس کو تو روٹھنے کا بس بہانہ چاہئے

اُکتا گیا تھا یار یوں میرے مزاج سے
تھی ضد مری کہ پیار تو روزانہ چاہئے

شاید کبھی وہ بعد میں نہ مل سکے مجھے
اب کے ملے تو حد سے گزر جانا چاہئے

بس ایک شخص ہی وفا نبھاۓ عمر بھر
مجھ کو نہ روز روز کا یارانہ چاہئے

بےگھر ہیں پنچھیوں کو اڑا تُو نہ شاخ سے
آخر انہیں بھی کوئ آشیانہ چاہئے

کیسے جہاں کی بھیڑ میں کھولوں لبِ سخن
میرے تخیلات کو ویرانہ چاہئے

باقرؔ گنوا نہ زندگی فضول ہجر میں
جو بھول گیا اس کو بھول جانا چاہئے
 

Rate it:
Views: 244
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets