اب کے گزری گراں ہے مری گفتگو
جس کو رہتی تھی پل پل مری جستجو
جس کی خاطر بھٹکتا رہا کو بکو
آج کرتا نہیں مجھ سے وہ گفتگو
اس کی یادوں میں حالت عجب ہو گئی
جس نے لوٹا مجھے تھا بہت خوبرو
کچھ بھی جچتا نہیں اب تو تیرے سوا
ڈھونڈ کر لاؤں تجھ سا کہاں ہو بہو
مجھ کو جاوید ہیں یاد باتیں سبھی
لوٹ آئیں وہ دن ہے یہی آرزو