Add Poetry

عید کے دن بھی بہت دور ہیں ہم کیسے ملیں

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

عید کے دن بھی بہت دور ہیں ہم کیسے ملیں
پھول خوشیوں کے جدائی میں بھلا کیسے کھلیں

چوڑیاں ہاتھوں میں پہناؤں یہی حسرت ہے
کتنی مجبور جدائی میں مری الفت ہے

تیرے ہاتھوں پہ حنا کتنی مہکتی ہو گی
پیار کی آگ بھی سینے میں دہکتی ہو گی

پر زمانے کی نگاہوں کے کڑے پہرے ہیں
آج بھی اپنی محبت پہ بڑے پہرے ہیں

میری محبوب ! جو آنکھوں کو تری دید نہیں
عید کے دن بھی تمناؤں کی تو عید نہیں

صبح کی طرح مری شام بھی ویراں ہو گی
دل بجھا ہو گا تو مشکل میں مری جاں ہو گی

تیرے بن عید کا یہ دن بھی مجھے راس نہیں
کس طرح چین ملے آج بھی تو پاس نہیں

یوں تو رنگوں کی ، گلابوں کی ہے ہر سمت بہار
پر ذرا سا بھی نہیں آج مرے دل کو قرار

اپنے کمرے میں اکیلا ہوں ،تری یادیں ہیں
پھر خیالوں میں تری پیار بھری باتیں ہیں

سوچتا ہوں کہ یہ تہوار مناؤں کیسے
ہو کے تیار کہیں گھر سے میں جاؤں کیسے

کوئی پیغام ہی مل جائے ترا پیار بھرا
فون پر آج کے دن بات ہی تو کر لے ذرا

تیری آواز سے کچھ دل کو سکوں آئے گا
عید کا دن تو کسی طور گزر جائے گا

Rate it:
Views: 2536
28 Jul, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets