چلمن ذرا اُڑا اُڑا
کر کچھ کرم ہوا ہوا
کتنا ہے یہ بُرا بُرا
میں اور تُو جدا جدا
ظالم تری جفا جفا
کرتے ہیں ہم خدا خدا
بسمل نظر سے دل تلک
قاتل تری ادا ادا
بس اک جھلک نظر پڑی
گھونگھٹ کہاں ہٹا ہٹا
تجھ بن ہے خاک زندگی
کوئی نہیں مزا مزا
جی بھر کے پی رہا ہوں میں
تُو بھی ہے اک نشہ نشہ
اُس دن کا ایک ایک پل
ہے یاد‘ سب ذرا ذرا
روشن ہوئے ہیں بام و در
جلنے لگا دیا دیا