کتنا بے چین سا ہے یہ موسم
کہیں سے اے کا ش تیرا چہرہ دکھا ئی دے
دشت تیری چاہت کا ٹوٹ کے برسے اتنا
کے مجھ میں تو جل تھل رہے تو نہ مجھے رہا ئی دے
تیری نظرو ں کے حصار میں رہوں سدا سمٹی
جب بھی دیکھوں تیری نظروں کا پہرہ دکھائی دے
گردشِ دوام چاہت کی پھیلی رہے سدا یونہی
بقائے دوام میں تو میرا سدا دکھائی دے
کچھ سروکار نہیں زمانے سے اے دل مجھے
بس بہار ہو ایسی وہ ہی شاہکا ر دکھائی دے
اس قدر ٹوٹ کے برسے محبت تیری
میری زندگی کے ہر لمحے میں بس تو اور تو دکھائی دے