Add Poetry

Poetries by nehal

ترا مجھ سے جدا ہونا نہیں آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ترا مجھ سے جدا ہونا نہیں آیا سمجھ میں کچھ
وہ وعدے ، وہ قسمیں ، وہ جینے مرنے کی باتیں
میرے پہلو میں ترے دن ، تری زلفوں میں میری راتیں
بھلا دینا زمانے کو وہ جب ہوتی تھیں ملاقاتیں
جدائی کے تصور سے جو آنکھوں سے ہوئی برساتیں
ترا مجھ سے جدا ہونا نہیں آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجبوری آخر پڑی تھی کیا بنائی کیوں دیوار تم نے
حکم کس نے کیا جاری جو چھوڑا ہے دیار تم نے
بتاؤ کیوں اے جانے جاں ! کیے ہیں بند کواڑ تم نے
میرے غمکھار دے کے غم کیا کیوں بے قرار تم نے
ترا مجھ سے جدا ہونا نہیں آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مقدر کی چالوں میں کہیں تم آ تو نہیں گئے ہو
محبت کی عمارت کو کہیں تم گرا تو نہیں گئے ہو
میرے نام کو دوہرانے والے مجھے بھلا تو نہیں گئے ہو
میری نادانیوں سے تم ہو خفا تو نہیں گئے ہو
ترا مجھ سے جدا ہونا نہیں آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سبب کیا ہے جدائی کا تم جانو ، خدا جانے
تری یوں بے پروائی کا تم جانو ، خدا جانے
وفاؤں سے بے وفائی کا تم جانو ، خدا جانے
نہالؔ کی اِس تنہائی کا تم جانو ، خدا جانے
ترا مجھ سے جدا ہونا نہیں آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
NEHAL INAYAT GILL
کسی جنت سے کم نہ تھے ترے سنگ جو گزارے پل کسی جنت سے کم نہ تھے ترے سنگ جو گزارے پل
کھویا تھا میں سویا تھا لے کے وفاؤں کا آنچل
تری بانہوں کے ڈائرے میں ، تری زلفوں سے کھیلا میں
لگا مجھ کو اِس دنیا میں ، اکیلی تُو ہوں اکیلا میں
بہاریں تھیں ، نظارے تھے ، تھا برسا پیار کا بادل
کسی جنت سے کم نہ تھے ترے سنگ جو گزارے پل
سارے لمحے جو ترے سنگ ، بیتائے سمیٹ لیے میں نے
تری خوشبوؤں کے دھاگے ، خود ی سے لپیٹ لیے میں نے
میں نے دل کی تجوڑی میں ، سنبھالا ہے وہ وقتِ وصل
کسی جنت سے کم نہ تھے ترے سنگ جو گزارے پل
وہ لمحہ یاد ہے مجھ کو ، میرا سر ترے سینے پہ
مزہ کیا خوب آیا تھا ، اُسی اِک پل میں جینے میں
میرا وجود فناہ ہوا ، میں تجھ میں ہو گیا شامل
کسی جنت سے کم نہ تھے ترے سنگ جو گزارے پل
میں یادوں کے صندوق سے ، نکال کر تصویریں دیکھتا ہوں
میں چوم کر پھر تری تصویر ، ہاتھوں کی لکیریں دیکھتا ہوں
بہت روئے جدا ہو کے ، ہائے ! دو نام نہالؔ کوملؔ
کسی جنت سے کم نہ تھے ترے سنگ جو گزارے پل
NEHAL INAYAT GILL
Famous Poets
View More Poets