تیرے محبت کو نہ جانے کیا ہوا

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

تیرے چاہت تیری محبت کو نہ جانے کیا ہوا
تیرے وعدے تیری قسموں کو نہ جانے کیا ہوا

وصل کی رات گزر گئی تیرے انتظار میں
آتے آتے پھر قیامت کو نہ جانے کیا ہوا

آئے ہیں تجھ سے ملنے تیری گلی میں
مگر تیرے دیدار کو نہ جانے کیا ہوا

نبھاتے رہے ہم عہد وفا عمر بھر لیکن
پھر اس حال نہایت کو نہ جانے کیا ہوا

Rate it:
Views: 385
16 May, 2011