تیرے محبت کو نہ جانے کیا ہوا
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiتیرے چاہت تیری محبت کو نہ جانے کیا ہوا
تیرے وعدے تیری قسموں کو نہ جانے کیا ہوا
وصل کی رات گزر گئی تیرے انتظار میں
آتے آتے پھر قیامت کو نہ جانے کیا ہوا
آئے ہیں تجھ سے ملنے تیری گلی میں
مگر تیرے دیدار کو نہ جانے کیا ہوا
نبھاتے رہے ہم عہد وفا عمر بھر لیکن
پھر اس حال نہایت کو نہ جانے کیا ہوا
More Love / Romantic Poetry






