Add Poetry

جب کبھی درد کے ماروں کو سزا ملتی ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, نیویارک

جب کبھی درد کے ماروں کو سزا ملتی ہے
زیست کیوں تیرے پیاروں کو سزا ملتی ہے

ان کا شیوا ہے جو گلشن سے وفائیں کرنا
جاتے جاتے بھی بہاروں کو سزا ملتی ہے

شمع جلتی ہے کسی اور کے غم میں لیکن
اس کے پہلو میں ہزاروں کو سزا ملتی ہے

کچھ تو ان خاک نشینوں پہ کرو کرم میاں
کیوں یہ ان خاک کے تاروں کو سزا ملتی ہے

جو بھی تہذیب و تمدن کی یہاں بات کرے
اس کی آنکھوں کے اشاروں کو سزا ملتی ہے

جب بھی اترا ہے یہ اشکوں کا سمندر وشمہ
چشم دریا کے کناروں کو سزا ملتی ہے

Rate it:
Views: 292
01 May, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets