تیری صورت میں ہم کو پیار کی مورت نظر آئی
حقیقت میں زمیں پر ہی ہمیں جنت نظر آئی
محبت کا جہاں دنیا سے کیوں نہ الگ کر لیں
ہمیں ان بستیوں میں پیار کی قلت نظر آئی
بہت ہم نے تلا شی لی سر و سامانِ دل کی بھی
کہیں دل کے کسی گوشے میں نہ حسرت نظر آئی
کسی بے کس کے اشکوں میں غضب کی بےبسی دیکھی
وہ منظر یاد جب آیا مجھے و حشت نظر آئی
بدل ڈالا تجھے اے شمع دنیا کے رویے نے
تیرے جذبات میں کیوں آج یہ جرات نظر آئی