عجب بیگانگی سے وہ سرِ بازار ملتا ہے

Poet: شہزاد By: شہزاد, Lahore

عجب بیگانگی سے وہ سرِ بازار ملتا ہے
بڑی ہی چاہتوں سے جو پسِ دیوار ملتا ہے

پریشاں دیکھ کر مجھ کو ہمیشہ شاد رہتا ہے
چلو یونہی سہی گر وہ، مجھے سر شار ملتا ہے

تعلق بر طرف کر دوں، اسے جب بھی بتاتا ہوں
ستم گر اس قدر ہے وہ، مجھے تیار ملتا ہے

تہجد میں تو پڑھتا ہوں کہ اس کو نیند آ جائے
وہ آدھی رات کو لیکن مجھے بیدار ملتا ہے

میں ہر پل سوچتا رہتا ہوں طغیانی کی لہروں کو
وہ پل کیسے بناتا ہے، ندی کے پار ملتا ہے

Rate it:
Views: 218
18 Dec, 2024
More Love / Romantic Poetry