کعبے میں دل کے ہم نے اک بت سجا دیا ہے
اپنے صنم کو ہم نے خدا ہی بنا دیا ہے
میرے لئے تو تم ہو مجنوں کی داستاں ہی
لیکن مجھے کیوں تم نے لیلیٰ ہی بنا دیا ہے
چاہت کو تیری دل میں ایسے ہی رکھ لیا ہے
ساگر میں کوئی موتی جیسے چھپا دیا ہے
تُو ہی سخن میں میر ے جلوہ نما ہوا ہے
اک چاند یوں میں نے چہرہ دکھا دیا ہے
رستہ دکھاتا ہے مجھے بن کے کہکشاں وہ
شمس و قمر کا مجھ کو اُس نے پتا دیا ہے